اقبال: دَورِ عروج، ۱۹۲۳ء سے ۱۹۳۰ء تک

سوانحِ اقبال کے سلسلے کی چوتھی کڑی 

یہ ہماری تاریخ کی ایک ایسی دستاویز ہے جس کے مطالعے کے بغیر پاکستان، جنوبی ایشیا اور دنیا کے بارے میں ہمارا علم ادھورا ہے۔ ۱۹۲۳ء سے ۱۹۳۰ء کے عرصے کے بارے میں جو حقائق یہاں بیان کیے جا رہے ہیں اُن میں سے بہت سے اس سے پہلے اس انداز میں سامنے نہیں آئے تھے۔ اگرچہ ان کا حوالہ علامہ اقبال کی زندگی ہے لیکن ان کا تعلق ہمارے ماضی، حال اور مستقبل کے ساتھ بہت گہرا ہے۔

اس سلسلے کی باقی کتابوں کی طرح یہ بھی اقبال اکادمی پاکستان کی طرف سے شائع کی جا رہی ہے لیکن یہ قوم کا ورثہ بھی ہے۔ مصنف کی خواہش ہے کہ کوئی شخص محض اس لیے اس سے محروم نہ رہے کہ وہ کتاب خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتا۔ اس لیے اس کتاب کی سافٹ کاپی ڈاؤن لوڈ کے لیے مفت پیش کی جا رہی ہے۔

پوری کتاب یکمشت ڈاؤن لوڈ کرنے کا لِنک جلد ہی پیش کا جائے گا لیکن مکمل کتاب کی پی ڈی ایف بہت بھاری ہے۔ سست انٹرنیٹ والے قارئین کی فرمایش پر ہر باب کی علیحدہ پی ڈی ایف حاضر ہے۔ ابواب کے ناموں پر کلک کرتے جائیے۔

ابواب
کائنات کی سرحد
نیا مشرق
قافلے کا راستہ
ادب کی درس گاہ
پراسرار باغ
قصرِ حکومت
شہید کی قبر
شیطانی طلسم
خدا کا شہر
 اقبال اکادمی پاکستان